Media Azad Nasal Barbad Essay in Urdu (PDF Download)

If You need Media Azad Nasal Barbad Essay in Urdu For all classes(1 to 12) then you are in the right place so click and read the blog.

Here I will provide you Media Azad Nasal Barbad Essay in Urdu.

Media Azad Nasal Barbad Essay in Urdu For Class (1,2,3,4,5,6,7,8,9,10,11,12)

میڈیا ازاد نسل برباد

آج کل میڈیا کی بہتری کا بہت زور ہے، لیکن یہ بہتری کی بجائے بربادی کی طرف جاتی جا رہی ہے۔ میڈیا ازادی کا مطلب ہے کہ کوئی بھی چیز آئیں اس پر روک لگائی جائے، لیکن اب یہ آزادی کے نام پر جھوٹ بول رہے ہیں۔ میڈیا کے ذریعہ لوگوں کو فکرہ، خبریں، روایات اور معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ میڈیا ایک آئینہ کی حیثیت سے کام کرتا ہے، جس سے لوگوں کو دنیا کے بارے میں معلومات حاصل ہوتی ہیں۔

مگر آج کل میڈیا کا کردار بہت غیر اخلاقی ہو گیا ہے۔ اس کے ذریعہ جعلی خبروں، بدگمانی، فحش کلام، فحش تصاویر اور دیگر غیر اخلاقی مواد پھیلائے جاتے ہیں۔ اس سے نوجوانوں کو بے فکری کی جانب کھینچا جاتا ہے۔ یہ بھی ایک وجہ ہے کہ بہت سے لوگ انٹرنیٹ کی دنیا سے محروم رہتے ہیں۔

میڈیا کی بربادی کی ایک اور وجہ اس کا تنوع ہے۔ آج کل کی میڈیا میں بہت سارے چینلز، اخبارات اور ویب سائٹس ہیں جن کی تعداد میں کوئی حد نہیں۔ لیکن ان سب میں ایک سے زیادہ مواد بطور تصدیق نہیں کیا جاتا۔ بعض خبریں بے بنیاد ہوتی ہیں جبکہ بعض خبروں کے ذریعہ کسی نہ کسی گروہ یا جماعت کی مرضی کو پورا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

ایک اور بہت بڑی مسئلہ یہ ہے کہ میڈیا کے ذریعہ عوام کے مینڈ سیٹ کی جاتی ہے۔ کسی بھی موضوع پر خبروں کے ذریعہ لوگوں کے خیالات، نظریات اور رائے تشکیل دیئے جاتے ہیں۔ مگر بعض دفعہ یہ خیالات اور رائے کہیں نہیں بلکہ ان سے مستقبل کا نقشہ بنایا جاتا ہے۔

میڈیا آزادی کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے۔ لیکن اس آزادی کو بے قابو استعمال کرنے سے بہتر ہے کہ میڈیا کو قومی اور بین الاقوامی قوانین کے تحت رہنمائی کرنا چاہیے۔

میڈیا از خود بربادی کی طرف بڑھتا جا رہا ہے۔ اس کو بچانے کے لیے ہمیں اسکے ذمہ داروں کی انتظامی یا سیاسی مدد کی ضرورت ہے۔ قومی اداروں کو اس بات کا خیال رکھنا ہوگا کہ کسی بھی قسم کے خبروں کے منتشر ہونے سے پہلے انکی تصدیق کریں۔

میڈیا کے ذریعہ عوام کو صحیح، درست اور جاننے کے لائق خبروں کی فراہمی کرنا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ اس کو اخلاقی قیمتوں کے تحت کام کرنا ہوگا۔ اگر ہم میڈیا کو اسکے موقعوں پر اسکا کردار دکھانے کی یقین دہانی کریں تو اس سے قومی ترقی کے لیے بہترین نتائج حاصل ہوں گے۔

میڈیا کی آزادی کو ایک اعلیٰ قیمت سمجھا جاتا ہے۔ اسی آزادی کے نام پر اگر میڈیا غلط اور ناجائز کاموں میں مصروف ہو جائے تو یہ اسکے استعمال کی غلطی ہوگی۔

میڈیا کی آزادی کے تحت عوام کو اپنے حقوق کا علم ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کے ذریعہ کسی بھی طرح کی ناانصافی کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو اس میں شامل ہونے والے افراد کو اپنے حقوق کے لیے لڑنا ہوگا۔

میڈیا کو اسکے مسئلوں کے حل کے لیے ایک خود کار، ذمہ دار اور نہایت سوچی سمجھی جانے والی مشین بنانا ہوگا۔ اگر ہم میڈیا کے مختلف پہلوؤں کو دیکھیں تو اس کے اجتماعی، سیاسی، اخلاقی اور تعلیمی پہلوؤں کے تحت کام کرنے کے لیے مسئلہ سمجھنا ضروری ہے۔

میڈیا کی آزادی کے تحت کام کرتے ہوئے، ہمیں اسکے مسئلوں کا سامنا کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ، ہمیں اسکی خدمتوں کا استفادہ کرتے ہوئے، اپنے ملک کی ترقی اور ترقی کے راستے پر آگے بڑھنا ہوگا۔

لیکن آج کل، میڈیا نے اپنے مسئلوں کے بڑھتے ہوئے سامنے لانے کے بجائے اپنے خود کے مفادات کی خاطر کام کرنا شروع کردیا ہے۔ اس نظریے کے تحت، جو میڈیا کو نقصان پہنچا۔ جس کے باعث سے میڈیا انچوٹ ہوجاتا ہے اور اسکے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ پر جو بھی خبریں آتی ہیں، ان میں سے اکثر معلومات غلط ہوتی ہیں۔

اسی طرح، بریکنگ نیوز کے نام پر جو خبریں آتی ہیں، وہ اکثر بے بنیاد اور بے لوث ہوتی ہیں جس کی وجہ سے افراد میڈیا پر بھروسہ نہیں کرتے ہیں۔

ایسی صورتحال کے باعث عوام کی رائے کا اندازہ نہیں کیا جاسکتا۔ عوام کے لیے درست معلومات حاصل کرنا ایک ضروری حق ہے۔ لہٰذا، میڈیا کو اپنے مسئلوں کے حل کے لیے کام کرنے کے ساتھ ساتھ، معاونت کرنا ہوگا۔

اس کے علاوہ، میڈیا کی آزادی کے نام پر خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نہیں برتنا چاہیے۔ اگر کسی میڈیا کے خلاف کچھ بیان کیا جاۓ، تو اسے منصفانہ طریقے سے ہی لگانا چاہیے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top